خواتین کو گھرتک محدود رکھنے کا دور گزرچکا ہے۔ حکومت قبائلی خواتین کی تعلیم کے حصول کو ممکن بنائیں۔ فرحتہ

جمرود(فری لانس جرنلسٹ اختیار گل) خواتین کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد اپنے ہی گھر سے شروع کرنی ہوگی۔ سب سے پہلے ایک خاتون نے اپنے گھر کے افراد کو یہ احساس دلانی ہوگی کہ خواتین کو صرف اپنے گھر تک محدود رکھنے کا سور گزرچکا ہے۔ خواتین بھی وہ تمام کام بخوبی سرانجام دی سکتی ہیں جو مرد حضرات سرانجام دے رہے ہیں اگر انکو برابر مواقع دیے گئے۔ ان خیالات کا اظہار سماجی کارکن فرحتہ نے خواتین کے حقوق کے بارے میں منعقدہ تقریب سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو اپنی اور اپنے گھر کے افراد بلخصوص بچیوں کی تعلیم پر خاص توجہ دینی ہوگی۔ تعلیم صرف نصاب کی کتاب پڑھنے کا نام نہیں بلکہ تعلیم انسان میں اچھے اور برے کی تمیز سیکھاتی ہے، انکو ایک دوسرے کے حقوق کی اگاہی دیتی ہے، باقی دنیا کیساتھ چلنے کا راستہ دیکھاتی ہے اور سب سے بڑی چیز یہ کہ پوری کائنات کی فلاح و بہبود کے لیے اپکو تیار کرتی ہے۔ انہوں نے مزیک کہا کہ حکومت کو چاہیے قبائلی علاقوں میں خواتین کی تعلیم کو عام اور اسان بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں، ہر علاقے میں سکول تعمیر کریں اور ان میں تمام سہولیات مہیا کریں تاکہ قبائلی خواتین بھی باقی دنیا کیساتھ چل سکیں