پاکستان کی غیرمتوازن کارکردگی – کہاں گئی پچھلے میچ کی فارم؟

تحریر: عبدالغفارخان
پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھے ٹی20 میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس نے نہ صرف سیریز برابر کرنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا بلکہ ٹیم کی کمزوریاں بھی مزید نمایاں کر دیں۔ 115 رنز کی شکست معمولی نہیں بلکہ ایک شرمناک ہار ہے، خاص طور پر جب یہی ٹیم پچھلے میچ میں 200 سے زائد رنز کا ہدف کامیابی سے عبور کر چکی تھی۔
پاکستانی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام رہی۔ حسن نواز اور محمد حارث جیسے نوجوان کھلاڑی، جن سے ایک تیز آغاز کی توقع تھی، بری طرح فلاپ ہوئے۔ حسن نواز صرف 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ حارث بھی محض 2 رنز بنا سکے۔ اگر کوئی کھلاڑی کچھ دیر کریز پر ٹھہر سکا تو وہ عبدالصمد تھے، جنہوں نے 44 رنز بنا کر مزاحمت دکھانے کی کوشش کی، مگر وہ بھی ٹیم کو مکمل تباہی سے نہ بچا سکے۔
یہ ایک بڑا سوال ہے کہ جب نیوزی لینڈ کے بلے باز مسلسل 200 سے زائد کا مجموعہ ترتیب دے رہے ہیں، تو پاکستان کا بیٹنگ آرڈر اتنا غیرمتوازن کیوں نظر آ رہا ہے؟
پاکستان کی باؤلنگ بھی زیادہ متاثر کن ثابت نہ ہوئی۔ شاہین آفریدی نے 4 اوورز میں 49 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے، جو کہ ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ ایک سینئر باؤلر سے ایسی کارکردگی کی توقع نہیں تھی، خاص طور پر جب وہ پاکستان کے اہم ترین باؤلر سمجھے جاتے ہیں۔دوسری جانب، حارث رؤف نے نسبتاً اچھی باؤلنگ کی اور 27 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ابرار احمد نے بھی 2 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ لیکن مجموعی طور پر باؤلرز نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو روکنے میں ناکام رہے۔
نیوزی لینڈ کی جیت کی سب سے بڑی وجہ ان کی زبردست منصوبہ بندی تھی۔ فِن ایلن نے صرف 20 گیندوں پر 50 رنز کی طوفانی اننگز کھیل کر پاکستانی باؤلرز کو شدید دباؤ میں ڈال دیا، جبکہ مائیکل بریسویل نے 46 رنز بنا کر ٹیم کو 220 رنز کے بڑے مجموعے تک پہنچا دیا۔
باؤلنگ میں جیکب ڈفی نے 4 وکٹیں حاصل کر کے پاکستان کے بیٹنگ آرڈر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جبکہ زکری فولکس نے بھی 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ نیوزی لینڈ کے باؤلرز نے پاکستانی بیٹسمینوں کو سیٹ ہونے کا کوئی موقع نہ دیا اور اپنی حکمت عملی کو مکمل طور پر لاگو کیا۔
یہ شکست پاکستان ٹیم مینجمنٹ کے لیے ایک بڑی ویک اپ کال ہے۔ جب یہی ٹیم پچھلے میچ میں 204 رنز کا ہدف کامیابی سے عبور کر چکی تھی، تو اتنی بڑی شکست لمحہ فکریہ ہے۔
- کیا پاکستانی بیٹنگ لائن میں تسلسل کی کمی ہے؟ ہر میچ میں غیرمتوازن کارکردگی ٹیم کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔
- شاہین آفریدی کی مسلسل ناکامی کتنی پریشان کن ہے؟ ایک سینئر فاسٹ باؤلر کا اس طرح بے اثر ہونا ٹیم کے لیے بڑا نقصان ہے۔
- کیا ٹیم مینجمنٹ کے پاس کوئی واضح حکمت عملی ہے؟ نیوزی لینڈ جیسی ٹیمیں منظم منصوبہ بندی کے ساتھ کھیلتی ہیں، جبکہ پاکستان کی حکمت عملی اکثر غیر واضح نظر آتی ہے۔
پاکستان کو آخری میچ میں زبردست کم بیک کرنا ہوگا، ورنہ یہ سیریز نہ صرف شکست بلکہ کئی سوالات اور بحرانوں کے ساتھ ختم ہوگی.
کیا پاکستان کو اپنی بیٹنگ لائن میں تبدیلیاں کرنی چاہئیں؟ اگلے میچ میں بہتری کے لیے کیا حکمت عملی ہونی چاہیے؟