تاریخی باب خیبر خستہ حالی کا شکار، مرمت کا ادھورا کام عوام کے سوالات کا نشانہ

جمرود(فری لانس جرنلسٹ اختیارگل) صوبے کی تاریخ اور ثقافت کی علامت باب خیبر اپنی خستہ حالی کے باعث سیاحوں اور مقامی افراد کے لیے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ مرمت اور سجاوٹ کا کام عرصے سے ادھورا پڑا ہے جس پر عوام نے متعلقہ حکام سے سوالات اٹھائے ہیں۔
مقامی تاریخی ورثے کے اس اہم مقام کی حالت زار دیکھ کر سیاح اور تاریخ دان دونوں مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔ باب خیبر نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے مگر اب یہ تاریخی مقام اپنی اصل حالت کھو چکا ہے۔
مقامی رہائشی عرفان اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے بغیر کسی منصوبہ بندی اور تحقیق کے بغیر مرمت اور سجاوٹ کا کام شروع کیا جس سے باب خیبر کی خوبصورتی بری طرح متاثر ہوئی جس پر مقامی لوگوں نے انتہائی غم وغصہ کا اظہار کیا اور فورا” ہی کام رکھوا یا۔ انکا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام خواب خرگوش کی نیند سو رہے ہیں اور اس مسلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں جو کہ ایک انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔
نورشاد خان باجوڑ ٹائمز کو بتایاکہ "باب خیبر نہ صرف ایک دروازہ ہے بلکہ ہماری تاریخ اور ثقافت کی نشانی ہے۔ اسے نظرانداز کرنا ہماری تاریخ کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے”۔
عوام کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ متعلقہ حکام اس تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں اور ادھورے منصوبوں کو تکمیل تک پہنچائیں تاکہ آنے والی نسلیں اپنی شاندار تاریخ سے روشناس ہو سکیں.