کوکی خیل کمیٹی کا اہم اجلاس، حکومت سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کا مطالبہ

جمرود(فری لانس جرنلسٹ اختیارگل)قومی مشر اور سماجی کارکن ملک نصیر احمد کوکی خیل کے حجرہ میں کوکی خیل قوم کی 36 رکنی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں قومی مشرانوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس میں تیراہ متاثرین، ریگی للمہ، اور قومی مشران و نوجوانوں پر صوبائی حکومت کی جانب سے درج کیے گئے ایف آئی آرز کے مسئلے پر تفصیلی اور گرما گرم بحث ہوئی۔
کمیٹی کے اراکین نے الزام لگایا کہ گزشتہ سال بھگیاڑی میں کوکی خیل قوم کے 72 روزہ دھرنے کے دوران وزیر اعلیٰ، ایم این اے اقبال آفریدی، ایم پی اے محمد سہیل آفریدی اور ایم پی اے غنی آفریدی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں جو وعدے کیے گئے تھے وہ آج تک پورے نہیں ہوئے۔ مذاکرات کے بعد بھگیاڑی چیک پوسٹ پر قوم کے سامنے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ درج ایف آئی آرز ختم کی جائیں گی اور تیراہ متاثرین کو دو ماہ کے اندر پیکج کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، تاہم ان وعدوں پر عمل نہ ہو سکا۔
کمیٹی نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ قومی مشر ملک نصیر احمد کوکی خیل کو جرگے کے بہانے بلا کر ڈی سی ہاؤس سے گرفتار کیا گیا، جس کے بعد انہیں خیبر پختونخوا اور پنجاب کی مختلف جیلوں میں آٹھ ماہ تک قید و اذیت میں رکھا گیا۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر تیراہ متاثرین اور ریگی للمہ کے مسائل حل کیے جائیں، قومی مشران و نوجوانوں پر درج ایف آئی آرز واپس لی جائیں اور ملک نصیر احمد کوکی خیل سمیت تمام مشران کا نام شیڈول فور سے نکالا جائے تاکہ وہ آزادانہ طور پر قبائلی عوام کے ساتھ رابطہ رکھ سکیں۔
کمیٹی نے پی ٹی آئی حکومت، ایم این اے اور ایم پی ایز سے مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں گوہر آفریدی اور حاجی فاروق سکندر خیل کو ایک ہفتے کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران وعدوں پر عملدرآمد کیا جائے۔
اجلاس کے اختتام پر ملک نصیر احمد کوکی خیل نے صوبائی حکومت، ایم این اے اقبال آفریدی، ایم پی اے محمد سہیل آفریدی اور ایم پی اے غنی آفریدی پر زور دیا کہ کوکی خیل قوم کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کوکی خیل ایک پرامن قوم ہے، پہلے بھی آئین و قانون کے دائرے میں مذاکرات کے لیے تیار تھی اور آج بھی ہے، لیکن مزید صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ اگر وعدے پورے نہ کیے گئے تو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔