تازہ ترینخیبر پختونخوا

خواتین نرسنگ کالج دو دہائیوں سے غیر فعال، عمارت کھنڈرات میں تبدیل

باجوڑ میں کروڑوں کی لاگت سے تعمیر شدہ خواتین نرسنگ کالج دو دہائیوں سے غیر فعال، عمارت کھنڈرات میں تبدیل.

نمائندہ( محمد عباس) باجوڑ: پاکستان کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں خواتین کے لیے تعلیم کی فراہمی کے ایک اہم منصوبے کو حکومتی عدم توجہی کے باعث نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ باجوڑ میں دو دہائیاں قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا خواتین نرسنگ کالج آج کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔

یہ کالج نہ صرف باجوڑ بلکہ ملحقہ ضلع مہمند کی طالبات کے لیے نرسنگ اور طبی تعلیم کا واحد ذریعہ تصور کیا جاتا تھا۔ تاہم برسوں سے غیر فعال ہونے کے باعث مقامی طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے لیے خیبرپختونخوا اور ملک کے دیگر دور دراز علاقوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے، جو ان کے لیے مالی، سماجی اور ثقافتی طور پر ایک بڑا چیلنج ہے۔

مقامی صحافی نے “باجوڑ ٹائمز” سے گفتگو میں کہا، یہ افسوسناک ہے کہ کروڑوں روپے کا یہ منصوبہ تباہی کے دہانے پر ہے جبکہ قبائلی خواتین تعلیم کے حصول کے لیے روزانہ کی بنیاد پر جدوجہد کر رہی ہیں۔

ایک طالبہ نے حکومت وقت اور منتخب نمائندوں سے پُر زور اپیل کرتے ہوئے کہاہمیں اپنی زمین پر تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا جائے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس کالج کو فعال کرے تاکہ باجوڑ کی بیٹیاں محفوظ ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button