خیبر پختونخوا

حالیہ لشکر کشی  بگن بازار میڈیا سنٹر کو بھی جلا کر راکھ ،مجموعی طور پر لاکھوں روپے کا مالی نقصان

سدہ کرم : بگن سے تعلق رکھنے والے قبائلی صحافی کی نذرآتش کی گئی میڈیا سنٹر کا مدوا نہ ہوسکا۔ حالیہ بگن پر لشکر کشی کے موقع پر بگن بازار میں ان کے میڈیا سنٹر کو بھی جلا کر راکھ کر دیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر لاکھوں روپے کا مالی نقصان ہوا۔ حکومت اور صحافتی ادارے نوٹس لیں۔ محمدجمیل جنرل سیکرٹری سدہ پریس کلب ضلع کرم۔

سدہ کرم ( نمائندہ خصوصی ) لوئرکرم تحصیل علی زئی علاقہ بگن اوچت سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی اور سدہ پریس کلب کے سینیر ممبر محمد بلوچ جن کا لوئرکرم بگن بازار میں اپنا نجی میڈیا سنٹر تھا، گزشتہ21 نومبر کی رات بگن پر ہونے والی لشکر کشی جس میں نو سو سے زائد دکانیں اور پندرہ سو سے زائد گھروں کو لوٹنے کے بعد جلا کر نذرآتش کیا گیا تھا، میں مسلح عناصر نے متعلقہ میڈیا سنٹر کو بھی نہیں بخشا، نقدی اور قیمتی آشیاء لوٹنے کے بعد باقی ماندہ تمام آشیاء جیسا کہ قیمتی کیمرے، لیپ ٹاپ، فرنیچرز اور دوسرے متعلقہ صحافتی ٹولز کو جلا کر راکھ کردیا۔

 جن کی رپورٹ بروقت ہم نے کر بھی دیا تھا، تاہم تاحال صوبائی حکومت، محکمہ اطلاعات، ضلعی انتظامیہ، پولیس اور صحافتی تنظیموں نے اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی متاثرہ صحافی کی کوئی مالی معاونت کی گئی۔

 ان خیالات کا اظہار سدہ پریس کلب کے نو منتخب جنرل سیکرٹری محمدجمیل نے ممبران کے ساتھ آہم بات چیت کے دوران کیا۔

 انہوں نے کہا کہ صحافی محمد بلوچ ایک سینئر آزاد فری لانس صحافی ہیں، جو نیشنل اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ عرصہ دراز سے کام کررہے ہیں۔ وہ سدہ پریس کلب کے باقاعدہ رجسٹرڈ سینئر ممبر بھی ہیں جنہوں نے حالات کی نزاکت کے تحت چونکہ روزانہ کی بنیاد پر ان کے لئے  سدہ پریس کلب سدہ آنا جانا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن تھا، اسلئے انہوں نے اپنے صحافتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے بگن بازار میں اپنا نجی میڈیا سنٹر کھول دیا تھا جن کے ذریعے وہ تحصیل علی زئی کے ساتھ منسلک دیہات کی رپورٹنگ کررہا تھا اور متعلقہ لوگوں کی آواز بن کر ان کے گھروں کے دہلیز پر میڈیا آسانیاں بہم پہنچانے کی ذمہ داریاں بطریق آحسن نبھانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے تھا۔

حالیہ رات کے واقعے میں اگر ایک طرف آربوں روپے کے مالی و جانی مجموعی نقصانات ہوئے تو دوسری طرف بے چارے صحافی کا یہ ٹھکانہ بھی نہ بچ سکا جس میں مجموعی طور پر لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل گیا اور ساتھ ہی وہاں پڑے لاکھوں نقد روپے چوری ہوکر ضائع ہوئے۔

 انہوں نے مرکزی حکومت سمیت صوبائی اور ضلعی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کا نوٹس لیں۔ خاص کر تمام متعلقہ صحافتی ادارے اور خصوصا صوبائی محکمہ اطلاعات نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ صحافی کی مالی معاونت کرتے ہوئے میڈیا سنٹر کو دوبارہ تعمیر کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ری ہیبلیٹیشن میں ڈال کر خاص رقم مختص کی جائے۔

 انہوں نے مذید کہا کہ اس کے علاوہ ایک مقامی صحافی ریحان خان کا گھر بھی جل کر خاکستر ہوچکا ہے کی بھی مالی معاونت کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button