افغانستان کے ساتھ باجوڑ کے تجارتی راستوں ( ناواپاس / لیٹئ کنڈو/ غاخی کنڈؤ) کھولنے کےحوالے سے جرگہ

عوامی نیشنل پارٹی باجوڑ کے زیر اہتمام افغانستان کے ساتھ باجوڑ کے تجارتی راستوں ( ناواپاس / لیٹئ کنڈو/ غاخی کنڈؤ) کو کھولنے کےحوالے سے خار پریس کلب میں قومی جرگہ منعقد ہوا۔
جرگہ میں بڑی تعداد میں مقامی سیاسی/قومی مشران صحافی حضرات اور تاجر یونین کے مشران نے شرکت کی ، جرگہ میں تمام مشران نے متفقہ طور پر حکومت پاکستان اور افغانستان سے مطالبہ کیا کہ باجوڑ اور کنڑ کے درمیان بیس سال سے بند تاریخی تجارتی راستوں کو فی الفور آمد و رفت و تجارت کیلئے کھول دیا جائیں ! ان راستوں کے کھولنے سے امن وامان کی صورتحال پر مثبت اثرات پڑنے کیساتھ علاقہ کی معاشی حالت بھی بہتر ہوجائیگی اور دونوں طرف آباد اقوام و قبائل کے درمیان محبت و اخوت کا سماجی رشتہ بھی مضبوط ہوگا۔
چمن/ طورخم/ غلام خان اور خرلاچی کے تجارتی راستے پہلے سے کھلے ہیں ۔
ناواپاس سمیت باقی تجارتی راستوں کو کھولنے سے علاقے میں معاشی سرگرمیاں بڑھی گی۔
جرگہ مطالبہ کرتی ہے کہ قیام امن اور افغانستان کے ساتھ بند تجارتی راستوں کو تمام سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیمیں اپنے منشور اور سیاسی بیانیہ کا حصہ بنائے ۔
عوامی نیشنل پارٹی باجوڑ کی جانب سے قیام امن اور افغانستان کے ساتھ تجارتی راستوں ، ناواپاس ، غاخی کنڈؤ اور لیٹئ کنڈؤ کے کھولنے کیلئے کافی عرصے سےقومی جرگوں کا سلسلہ جاری ہے آئندہ بھی جرگوں کا یہ سلسلہ جاری رہیگا ائندہ جرگہ ناواگئ میں منعقد ہوگا!!
جرگہ سے عوامی نیشنل پارٹی باجوڑ کے صدر گل افضل خان ، اے این پی کے مرکزی سیکٹری برائے علماء مولانا خانزیب ، ایم پی اے نثار باز شاہ نصیر خان ، صدیق اکبر ، صدر پیپلز پارٹی باجوڑ حاجی شیر بھادر ، سلیم خان ، زاھد جان، احسان اللہ خان ، جماعت اسلامی سینئر رہنما حاجی سردار خان ، ملک ایاز ، سابقہ ڈی سی سید احمد جان ، ملک عبد الناصر نازکئ ، چیمبر صدر حاجی لالی شاہ ، ملک حضور سلارزو ، اورنگزیب انقلابی ،ملک وحید خان، صدر خار بازار واجد علی شاہ ، عنایت کلی بازار صدر عمران ماھر ، ناواگئ بازار صدر قیاس خان ،ملک گلزارہ ، شیخ جھانزادہ ، قاضی عبد المنان ، سمیت ھر مکتب فکر کے مشران نے شرکت کی.