انسانی حقوقخیبر پختونخوا

قبائیلی ضلع مہمند کےچار ہزار معذور افراد کے مسائل پر کسی نےتوجہ دی ہے؟

سعید بادشاہ مہمند

قبائیلی ضلع مہمند کےچار ہزار معذور افراد کے مسائل پر کسی نےتوجہ دی ہے,مواقع دئیے جائےتو معذور افراد معاشرے میں کسی سے پیچھے نہیں رہ سکتے۔میں نے بینائی کی کمی اپنی کمزوری نہیں بننے دی۔ خاندان اور حلقہ احباب کے سپورٹ کے بدولت  26 اگست کو2023  پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے اس سکواڈ کا میں حصہ تھا۔ جس نے انگلینڈ میں روایتی حریف بھارت کوفائنل میں ہراکر گولڈمیڈل جیت لیا۔

محسن خان بتاتے ہیں کہ میرا تعلق قبائیلی ضلع مہمند تحصیل حلیمزئی کوز گنداو جیسے پسماندہ علاقے سے ہے۔ جہاں پر بنیادی انسانی ضروریات بھی میسر نہیں وہاں پر بلائنڈ کرکٹرز کا پیدا ہونا اور پھر پاکستان کے قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کا حصہ بننا یہ کوئی آسان کام نہیں۔ غریب خاندان میں پیداہونے کے باوجود میرے والدین نے مجھے سپورٹ کیا اور مہمند کرکٹ ایسوسی ایشن نے مجھے کھیلنے کا پلیٹ فارم فراہم کیا۔تو میں نے بینائی کی معذوری اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دی۔ میں نے ایک عزم اور شوق سے کرکٹ کھیلا اور کارکردگی کی بنیاد پر ڈومیسٹک ٹیموں سے ہوتے ہوئے قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کا حصہ بن گیا ہوں۔

 میں نے پاکستان کے لئے 60 سے زیادہ میچز کھیلے ہیں۔ 2019 کو سری لنکا کے ساتھ سیریز میں بہترین باولرکااعزاز، 2012 میں انگلینڈ کے ساتھ سیریز کا مین آف دی سیریزایوارڈ اور اگست 2023 کو انگلینڈ میں پانچ ملکی ٹی 20 بلائنڈ کرکٹ چیمپئن ٹرافی میں بہترین کارکردگی میرے لئے ایسے ناقابل فراموش لمحات تھے۔ جس پر میں فخرکرسکتا ہوں کہ میں نے پاکستان کے لئے کچھ کیا ہے۔محسن خان نے مزید بتایا کہ ضلع مہمند میں بدقسمتی سے معذور افراد کی خاطر خواہ مدد نہیں کی جاتی۔ ملازمت میں 2 فی صد کوٹہ پالیسی میں بھی مقامی خصوصی افراد کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔

جبکہ ہمارے علاقے کے سیاستدانوں کے منشور میں بھی معذور افراد نظر انداز کئے جاتےہیں۔محسن خان نے کہا کہ  ضلع مہمند میں 7 مزید بلائنڈ کرکٹر بھی ہے۔ جو ڈومیسٹک لیول کے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ مگر بدقسمتی یہ ہے کہ پاکستان بلائنڈ کرکٹ کےلئے اتنے فنڈز نہیں کہ وہ ان کھلاڑیوں کو کرایہ دے سکے۔ یہ معذور نوجوان میرے طرح پاکستان کرکٹ ٹیم کا بھی حصہ بن سکتے ہیں۔  میں خود بھی ڈس ایبیلیٹی کے ساتھ زندگی گزار چکاہوں۔ ہمارے معاشرے میں معذور افراد کی بحالی اور کارآمد شہری بنانے کا ہمارے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں۔ مجھے ضلع مہمند میں بحثیت معذور کوئی مدد و سہارا نہیں ملا ہے۔

30 سالہ امجد خان خود بھی بچپن سے دونوں پاوں کی معذوری کا شکار ہے۔ ان کے آٹھ اور 6 سالہ دو بیٹے بھی ایک ذہنی اور اور ایک پاوں کے معذوری کا شکار ہے۔ امجد خان بتاتے ہیں کہ اپنی معذوری کے باوجود الیکٹریشنز کے ساتھ بطور ہیلپر کام کررہا ہوں۔ مگر حکومت کی جانب سے معذور افراد کا امداد نہیں مل رہا۔ خود اپنی مدد آپ کے تحت مسائل کرتے رہتے ہیں۔

 قبائیلی ضلع مہمند میں محکمہ سوشل ویلفئیرکے مطابق ان کے پاس ضلع مہمند کے 3900  مرد و خواتین معذوران رجسٹرڈ ہیں۔ جو کہ مختلف قسم کے جسمانی معذوری کا شکارہیں ۔ ان کی بحالی اور سہولت کے لئے وقتا فوقتا وہیل چئیرز، سلائی مشینیں اور نقد امداد فراہم کی جاتی ہے۔

مگر سوشل ویلفئیر کے وسائل چارہزار معذوران کے لئے ناکافی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علاقے کے فلاحی و سماجی تنظیم اور افراد ڈونیشن کرکے ضلع مہمند کے معذور افراد کو وہیل چئیرز فراہم کررہے ہیں۔ الخدمت فاءنڈیشن ضلع مہمند کے صدر شاہ ولی خان نے بتایا کہ الخدمت کے پاس ضلع مہمند سے سالانہ درجنوں کی تعداد میں وہیل چئیرز کی درخواستیں دی جاتی ہے۔ جس کو طریقہ کار کے مطابق مرحلہ وار معذور افراد کو بلا کر میڈیا کے سامنے ان کے حوالے کی جاتی ہے۔

 مگر ضرورت زیادہ اور فراہمی کم ہے۔ تحصیل حلیمزئی میں غریب اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے والی فلاحی تنظیم "احساس ویلفئیر” کے روح روان اسرار خان نے بتایا کہ علاقے میں معذور افراد کی بحالی اور ان کی زندگی آسان بنانے پرعوامی اور حکومتی توجہ کم ہے۔ اس لئے ہم اپنے مدد آپ کے تحت بے سہارا، بیواوں اور یتیموں کے ساتھ ساتھ معذور افراد کے لئے مخیر حضرات سے ڈونیشن لے کر ضروریات کے مطابق اشیاء فراہم کرتے ہیں۔

گزشتہ روز ہلال احمر مہمند کے زیر اہتمام عالمی یوم خصوصی افراد کے حوالے سے ہیڈکوارٹر غلنئی میں منعقدہ تقریب سے  سوشل ویلفیئر، زکواۃ،بیت المال اور ہلال احمر کے ذمہ داران نے شرکت کی ۔

 شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد قمر نے کہا کہ معذور افراد معاشرے کا اہم حصہ ہے انکی نگہداشت اور ان کو سپورٹ کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ کیونکہ کوئی بھی معاشرہ خصوصی افراد کو توجہ دیئے بغیر کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتا۔ اسلئے ہم سب کا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم اپنے معاشرے میں معذور افراد کے ساتھ ہر قسم تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال پوری دنیا میں عالمی سطح پر خصوصی افراد کا دن منا یا جاتاہے اس ضمن میں ہلال احمر مہمند بھی دیگر اضلاع کی طرح قبائلی ضلع مہمند میں بھی خصوصی افراد کا دن منا تاہے اور اپنی طرف سے ان کو بھرپور سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔خصوصی افراد کے لئے منعقدہ اس پروگرام میں ضلع مہمند کے مختلف علاقوں سے مدعو کئے گئے پندرہ معذور افرادکے مابین رسہ کشی اور سپون گیمز کا مقابلہ بھی ہوا۔

تقریب کی آخر میں اے ڈی سی مہمند اور ہلال احمر مہمند نے خصوصی افراد میں سوٹ،ٹرافیاں اور انعامات بھی تقسیم کئے۔ اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے پڑوس یا رشتہ داروں میں موجود معذور افراد کا خصوصی خیال رکھےاور انہیں معاشرے کے مفید شہری بننے کا حق دے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button