ماحولیات

باجوڑ :چیناران سیاحتی مقام بھی قدرتی شاہکاروں میں سے ایک ہے : سیراج اکبر

شیر زادہ

باجوڑ – ماحولیات اور سیاحتی مقامات کی دیکھ بھال اور نگھشدات ریاست اور عوام دونوں کا مشترکہ فریضہ لیکن ہم انکاری کیوں؟

قبائلی ضلع باجوڑ خیبر پختونخواہ کے نئے ضم شدہ اضلاع میں اپنا منفر مقام رکھتی ہے ۔ یہاں کا نہ صرف تاریخی پس منظر اہمیت کا حامل ہے بلکہ یہاں کا قدرتی حسن بھی لاجواب ہے۔

یہی وجہ ہے کہ  باجوڑ ہمیشہ سے یلغاری قوتوں کا مسکن خاص رہاہے۔ آرنگ چیناران کا سیاحتی مقام بھی باجوڑ کے قدرتی شاہکاروں میں سے ایک  نہایتی  خوبصورت مقام ہے۔

 جہاں عیدین ،رمضان المبارک اور روز مرہ کے حساب سے نوجوان ، بچے ،بزرگ  مقامی افراد کے علاوہ صوبہ خیبرپختونخواہ  اور ملک کے دوسرے حصوں سے بھی سیاح  یہاں کے قدرتی حسن ، اور پرفضاء مقام سے لطف اندوز ہونے کے لیے جوق در جوق آتے ہیں ۔

جہاں ایک طرف سیاح یہاں کے مقامی افراد کے رویے سے کافی خوش نظر آتے ہیں ۔ لیکن وہاں دوسری طرف یہاں پر  ضلعی انتظامیہ باجوڑ کی طرف سے مناسب سہولیات نہ ہونے کا رونا بھی روتے ہیں ۔

 سیاحوں کے مطابق نہ تو یہاں پر گاڑیوں کو پارک کرنے کیلئے کار پارکنگ ہے  جہاں بہ اطمعنان قلب سیاح اپنی گاڑیاں کھڑی کرسکیں ۔ 

پارکنگ نہ ہونے کے علاوہ یہاں نیچے اترنے کیلئے نہ ہی مناسب سیڑھیاں ہیں اور نہ ہی مریضوں اور معذور افراد کے اترنے کیلئے کوئی ٹریک۔  چونکہ یہ سیاحتی مقام پہاڑی ڈھلوان پر مشتمل ہے اور غیرمتوقع موسم کا ہرقت سامنا  ہوتاہے۔

 لھذہ باد وباران کی صورت میں سر چھپانے کیلئے کوئی سایہ اور چھتر نہیں ۔

 مزید براں یہاں پر آنے والے سیاحوں کیلئے نماز آدا کرنے کے لئے  نہ ہی کوئی وضو خانہ ہے اور نہ ہی قریب کو ئی مسجد۔ سیاحوں کا عرصہ دراز سے یہ مطالبہ رہاہے  کہ اگر یہ چند مسائل حل کیے جائے تو یہ یہاں سیاحت کے فروغ میں کلیدی کردار آدا کریگا۔

اور یہاں نہ ہی صرف مقامی سیا حوں کا آنا جانا بڑھ جائیگا بلکہ باہر سے بھی سیاح جوق درجوق آتے رہیں گے ۔ جس سے یہاں کی مقامی آبادی کی معیشت پر اچھا اثر پڑیگا۔

جہاں پر سیاحوں نے ضلعی حکومت سے شکایتیں اور مطالبات کیئے وہاں انھوں نے سیاحوں کی طرف اس دل آفروز مقام پر کھانا کھانے کے سامان کے بقایاجات ، مرغیوں،جانوروں کے گوشت اور پھلوں و سبزیوں کے فضلات کھلے پانی میں ڈال کر چھوڑنے اور اس سے چشمے سے نکلنے والے پانی کو آلودہ کرنے پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

سیراج اکبر  ایک مقامی سیاح نے  کچھ یوں کہا” سیاحت ایک مثبت مشغلہ ہے ہمیں اس مشغلے کے پاکیزہ اصولوں کو اپنانے کی سخت ضرورت ہے ، ہم اگر گوشت ،سبزیوں اور پھلوں کے فضلات رواں پانی میں چھوڑدیں تو صاف پانی کہاں سے پیئنگے ۔ "

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button