
سبزیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ؛آنگن باغیچے لگائیے مہنگائی پر قابوں پائیں
شیرزادہ
باجوڑ ( باجوڑٹائمز )؛ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے سب کے ہوش اُڑا دئیے ہیں ۔ دن بدن آدویات سمیت ا شیاء خورد نوش کی قیمیتں آسمان کو چو رہی ہیں ۔ دالیں ، چینی ، خوردنی گھی و تیل ، مصالحہ جات،آٹے کیساتھ سبزیوں کی قیمتیں بھی قابوں میں نہیں آرہی ۔ اگر ہم پیاز کی بات کریں تو گزشتہ تین ماہ سے ایک کلو پیاز کی قیمت 200 سے نیچے نہیں آرہی ۔ اس طرح ایک کلو آلو کی قیمت بھی 170 سے نیچے نہیں آرہی تھی ۔اب ایسے میں غریب خود کیا کھائے گا اور بچوں کو کیا کھلائے گا۔
قبائیلی ضلع باجوڑ زرخیزی کے حوالے سے خیبر پختونخواہ کے ساتوں نئے ضم شدہ قبائیلی اضلاع اپنا ایک منفرد مقام رکھتی ہے ۔ 2008 ملٹری آپریشن سے پہلے یہاں پر زمیندار اپنی زمینوں پر گندم اور مکئی و جوار کیساتھ ساتھ مختلف انواع و اقسام کی سبزیاں کاشت کرتے تھے۔جو یہاں کی مقامی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کیساتھ ساتھ علاقے کی معاشی محل وقوع میں مثبت کردار آدا کررہی تھی۔ لیکن آمن وآمان کی خراب صورتحال ، نقل مکانی اور عوم کا حکومت اور بین الاقوامی اداروں سے فراہم کردہ غذائی اجناس پر انحصار نے یہاں کے زرعی شعبے پر منفی اثرات مرتب کیئے ۔ جس سے نہ صرف بڑے پیمانے پر زرعی اجناس و سبزیوں کی کاشت پر اثر پڑا بلکہ گھر وں کے آنگن کے اندر کچن کی ضروریات پوری کرنے والی سبزیوں کی کاشت کرنی کی روایت بھی دم توڑ گئی۔ حالانکہ اس مد میں محکمہ تو سیع ذراعت باجوڑ نے عوامی آگاہی کیلیے متعدد آگاہی مجالس و تربیتی ورکشاپس منعقد کروائے ۔لیکن عوام کی عدم دلچسپی اور زمینی حقائق سبزیوں کی کاشت کی رُجحان میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں لاسکی۔
تاہم حالیہ مہنگائی ایک بار پھر سے قبائیلی ضلع باجوڑ میں آنگن باغیچہ کی روایت کو فروغ دینی وجہ بن رہی ہے ، جس سے نہ صرف متوسط طبقے کا گھر کا باورچی خانہ چلتا رہیگا بلکہ اس روایت کی دوبارہ فروغ سے سبزی منڈی پر عوام کا انحصار کم ہو جائیگا اور سبزیوں و غذائی اجناس کی قیمتیں بھی کم رہیگی۔