باجوڑ کلچر ایسوسی ایشن نے باجوڑ ثقافتی میلے کے نام سے ایک پروگرام کا انعقاد

باجوڑ : گزشتہ روز باجوڑ کلچر ایسوسی ایشن نے باجوڑ ثقافتی میلے کے نام سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا تھا جس میں انہوں نے موجودہ حالات اور مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے زندگی آسان بنانے اور تکلفات سے نکلنے کےلئے تجاویز کی شکل میں ایک اعلامیہ جاری کیا تھا ۔اعلامیے کے نکات کو اپناتے ہوئے آپکے زندگی میں آسانی آسکتی ہے ۔ باجوڑ کے علاؤہ دوسرے اضلاع کے دوست بھی اس میں ضروری ترامیم کرکے پھیلائیں ۔ تاکہ اس حوالے سے ایک مثبت فکر نشوونما پائے۔اور روزمرہ کی زندگی گزارنے میں آسانی پیدا ہوسکے۔
اعلامیہ کے نکات درجہ ذیل ہیں ۔
1۔ کہ تمام لوگ شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں اپنے کلچر کے اندر رہتے ہوئے سادگی اپنائیں اور بے جا نمود و نمائش سے اجتناب کریں ۔ نیز شادیوں میں سونا بنانے کےلئے دلہا کے گھر والوں کو مجبور نہ کیا جائے اور اس کی جگہ چاندی کے زیورات کو رواج دیا جائے ۔
2۔ یہ جرگہ سوداگروں سے اپیل کرتی ہے کہ مقامی طور پر پیدا ہونے والے اشیاء کو ملکی و غیر ملکی منڈیوں تک رسائی یقینی بنائے اور غیر ضروری ، نقصان دہ چیزیں جیسے چپس، امچورے، غیر معیاری کولڈ ڈرنکس کو نہ لائیں ، جو کہ دولت کی زیاع کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں ۔
3. چونکہ لوگ آج کل سخت مہنگائی سے پریشاں ہیں ، لہذا ڈاکٹر حضرات مریضوں کو غیر ضروری ٹیسٹ پر مجبور نہ کریں اور ساتھ ساتھ کم از کم، صرف معیاری ادویات تجویز کریں۔
4. یہ جرگہ ٹرانسپورٹرز سے اپیل کرتی ہے کہ ناواگی، پشت، برنگ، منڈا وغیرہ کےلئے فیلڈرز کے بجائے بڑی گاڑیوں جیسے فلائنگ کوچ، سوزوکی کا بندوست کریں تاکہ کرایہ میں کمی آئے۔
5۔ علماء کرام سے اپیل ہیں کہ اپنی مذھبی تقاریب میں سادگی لائیں کیونکہ دین ہمیں سادگی کی ترغیب دیتی ہے۔ اور ساتھ ساتھ اپنے ممبر و محراب کو غرباء کے ساتھ تعاون کےلئے استعمال میں لائیں۔ اگر علماء کرام مناسب سمجھتے ہیں تو وہ لوگوں کو نفلی عمرے و حج ادا کرنے کے بجاۓ ، اسی رقم کو غرباء میں بانٹے کےلئے بھی کہہ سکتے ہیں ۔
6. یہ جرگہ باہر ممالک میں مقیم ہم وطنوں سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے رشتہ داروں ، ہمسائیوں ، دوست و احباب کو بیرونی ممالک تک پہنچانے اور وہاں پر سیٹل کرنے میں مدد فراہم کریں۔ یہ ان حضرات کا اپنے لوگوں پر بڑا احسان ہوگا۔
7۔ یہ جرگہ صاحب حیثیت افراد سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنا سرمائے سے مقامی طور چھوٹے چھوٹے کارخانے (ماربل کارخانے، ٹمبر مارکیٹس، وغیرہ ) لگائیں تاکہ لوگوں کو روزگار کے مواقع ہاتھ آجائیں ۔
8. یہ جرگہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ افغانستان کے ساتھ متصلہ غاخی پاس، ناواپاس سمیت دیگر راستوں کو فوری طور پر تجارت کے لئے کھول دیں تاکہ یہاں پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور لوگوں کی معیاری زندگی بہتر ہوسکیں۔